مسئولہ : محمد یوسف شاہ ادھانتھ نگر، پوسٹ سور وہ ضلع بالاسور ، ( اڑیسہ) - ۵/ ذو قعدہ ۱۴۱۰ھ
کوئی آدمی جان بوجھ کر قادیانیوں کے ساتھ ملتا جلتا ہے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے اور جو بغیر جان بوجھ کر ملتا ہے اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ بستی کے سردار جان بوجھ کر قادیانیوں کے برات میں گئے ہیں اس کے لیے کیا سزا ہو گا ؟
قادیانی کافر مرتد ہیں، مسلمان نہیں ، ان کا حکم ہندوؤں سے بھی زیادہ سخت ہے، قادیانیوں سے ملنا جلنا حرام ہے جو شخص یہ جانتے ہوئے کہ فلاں قادیانی ہے، پھر اس سے ملتا جلتا ہے تو فاسق فاجر ہے اس لیے بستی کا یہ سردار جو قادیانیوں کی برات میں شریک ہوا ضرور گنہ گار ہے ۔ اور اگر کسی کو معلوم نہیں کہ فلاں قادیانی ہے پھر اس سے ملتا جلتا ہے تو اسے اس پر کچھ گناہ نہیں لیکن جس شخص کو معلوم ہے اس پر واجب ہے کہ اسے بتائے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم
(المواھب الالھیۃ فی الفتاوی الشریفۃ المعروف بہ فتاوی شارح بخاری ،ج:3 ،ص:63،62،دائرۃ البرکات، کریم الدین پور ،گھوسی ضلع مئو)