logoختم نبوت

بہائی کون سا فرقہ ہے؟(مفتی محمد شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ)

استفتاء:

مسئولہ : صوفی اسلام الدین چشتی، گاڈر واژه نورجی ، جھالاواڑ ، راجستھان - ۲۵/ ذو قعده ۱۴۲۰ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین شرع متین مسئلہ ذیل میں ، ہماری بستی گاڈر واڑہ نور جی میں عبد الصمد بہائی ( بہائی ایک فرقے کا نام ہے جو بہاء الدین کی طرف منسوب ہے )۔ ۲۷ / ربیع الثانی ۱۴۲۰ھ کو بموقع گیارہویں شریف بہار سے مفتی صاحب تشریف لائے جو مسلمانوں کو مرید بھی کرتے ہیں، مجلس میلاد شریف میں بھی وہ اور ان کے ساتھ ایک عالم بستروں پر لیٹے رہے اور نہ ہی بوقت صلوۃ و سلام تعظیم کے لیے کھڑے ہوئے ان دونوں کے لیے شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے ؟ کیا ایسے مفتی و پیر کی تعظیم کر سکتے ہیں کیا وہ ہمارے امام بن سکتے ہیں ؟ کیا ہم ان سے مرید بن سکتے ہیں ؟ مدلل شرعی جواب سے باخبر کریں۔ عین نوازش ہوگی۔

فقط والسلام

مذکورہ سوال کے ثبوت میں پچاس آدمی گواہ ہیں۔

الجواب:

بہائی رافضیوں کے ایک انتہائی غالی، تبرائی بد زبان فرقے کا نام ہے جس شخص کے یہاں یہ نام نہاد پیر آیا رواقعی وہ بہائی عقیدے کا ہے تو اس کے یہاں میلاد شریف کے لیے جانا ہی حرام و گناہ تھا۔

پھر یہ بد تمیز پیر میلاد شریف کے وقت اور نام نہاد مولوی بستر پر لیٹا رہا، یہ ان دونوں کی انتہائی بے ہودگی ہے ، ذکر پاک کی عظمت تو یہ ہے کہ یہ ہے کہ حضور اقدسﷺ مسجد اقدس میں زمین پر تشریف رکھتے اور حضرت حسان بن ثابت sym-5 کو منبر پر بٹھاتے جو حضور اقدسﷺ کی نعت پڑھتے ۔ مجدد اعظم اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قدس سرہ کا طریقہ تھا کہ میلاد شریف کی محفل میں میلاد خوان منبر پر ہوتے اور اعلیٰ حضرت sym-5نیچے تشریف رکھتے ۔ اس بد تمیز بے ادب پیر سے کوئی مرید نہ ہو اسی طرح اس بے ادب مولوی کے پیچھے کوئی نماز نہ پڑھے۔ واللہ تعالی اعلم

(المواھب الالھیۃ فی الفتاوی الشریفۃ المعروف بہ فتاوی شارح بخاری ،ج:3 ،ص:118تا119،دائرۃ البرکات، کریم الدین پور ،گھوسی ضلع مئو)

Netsol OnlinePowered by