logoختم نبوت

قادیانیوں کے ساتھ نکاح کا حکم۔(مفتی محمد اجمل قادری رضوی رحمۃ اللہ علیہ)

استفتاء:

مسئلہ: (۸۴)

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ اہلسنت و جماعت مرد و عورت کا نکاح قادیانی، تبرائی ، شیعہ، چکڑالوی ، وہابی مقلد و غیر مقلدین کے ساتھ صحیح ہوتا ہے یا نہیں؟ اور اگر ایسے نکاح منعقد ہو چکے ہوں تو ان کا شرعا کیا حکم ہے؟ بینوا تو جروا

الجواب:

نحمده ونصلى على رسوله الكريم عليه وعلى اله واصحابه الصلوة والتسليم

قادیانی:

مرزاغلام احمد قادیانی نے اپنی نبوت کا دعوی کیا اور حضور ﷺ خاتم النبیین نہیں مانتا تو یہ بلا شک کا فرد مرتد ہوا۔

چنانچہ علامہ قسطلانی مواہب لدنیہ شریف میں فرماتے ہیں:

قد أخبر الله في كتابه ورسوله في السيئة المتواترة عنه انه لا نبي بعده ليعلموا ان من ادعى هذا المقام بعده فهو كذاب افاك دجال ضال ومضل 1

علامہ قاری شرح فقہ اکبر میں فرماتے ہیں:

ودعوة النبوة بعد نبينا صلى الله تعالى عليه وسلم كفر بالاجماع 2

علامہ قاضی عیاض شفا شریف میں فرماتے ہیں:

من ادعى منهم انه يوحى اليه وان لم يدع النبوة او انه يصعد إلى السماء ويدخل الجنة وياكل من ثمرتها ويعانق الحور العين فهو لاء كلهم كفار مكذبون للنبي صلى الله تعالى عليه وسلم لانه صلى الله تعالى عليه وسلم اخبر انه خاتم النبيين لا نبي بعده وأخبر عن الله تعالى انه خاتم النبيين وانه ارسل كافة للناس واجمعت الأمة على حمل هذا الكلام على ظاهره وان مفهوم المراد به دون تاويل ولا تخصيص فلاشك في كفر هذه الطوائف كلها قطعا اجماعا وسمعا 3

ان عبارات سے واضح طور پر معلوم ہو گیا کہ مرزا غلام احمد قادیانی بعد خاتم النبین ﷺ کے اپنی نبوت کا دعوی کر کے دروغگو ۔ مفتری دجال ہے و این گمراہ گری اور بالا جماع کافر ہے اور حضورﷺکی تکذیب کرتا ہے آیات کا انکار کرتا ہے۔ احادیث کی مخالفت کرتا ہے اجماع امت کا خلاف کرتا ہے تو اس کا کفر ایسا قطعی اجماعی ہوا جس میں شک اور شبہ کوراہ نہیں لہذا اب جو شخص اس کو مسیح موعود یا مہدی یا مجدد کہے یا اس کو ادنی درجہ کا مسلمان جانے یا کم از کم اس کے اقوال کفریہ پر مطلع ہو کر اس کے کافر ہونے میں ادنی شک کرے۔ وہ بھی کافر ہے۔

شفا شریف میں ہے :

من شك في كفره وعذابه كفر 4

تو ایسا قادیانی بلا شک کا فر ثابت ہوا۔

(اجمل الفتاوی المعروف بہ فتاوی اجملیہ،ج:1،ص:202،203،شبیر برادرز لاہور )


  • 1 (مواہب شریف صفحہ ساٹھ مصری جلد دو ۲)
  • 2 (شرح فقہ اکبر مصری - ص ۱۵۰)
  • 3 ( شرح شفا لعلی القاری ص ۵۱۹)
  • 4 ( شرح شفاص ۳۹۴)

Netsol OnlinePowered by