logoختم نبوت

قادیانیوں کی مدد یا حفاظت کرنا کیسا ہے؟ - (مفتی جلال الدین احمد امجدی رحمۃ اللہ علیہ)

استفتاء:

مسئلہ: از نسیم الدین وارثی ، ۹۰/۱۴۸، افتخار آباد، کانپور

کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ اخلاقی طور سے انسانیت کے رشتے سے قادیانیوں کی مدد یا حفاظت کرنا جائز ہے یا نا جائز ہے؟ پوری تفصیل صادر فرما میں نوازش ہوگی ۔بینوا توجروا

الجواب:

مجدد اعظم اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی عند ربہ القوی تحریر فرماتے ہیں: ”کتاب دافع البلاء مطبوعہ ریاض ہند صفحہ ۹ پر ( غلام احمد قادیانی لکھتا ہے کہ : ” سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘ پھر چند سطر بعد تحریر فرماتے ہیں کہ اپنی گڑھی ہوئی کتاب براہین غلامیہ کو اللہ عز وجل کا کلام ٹھہرایا کہ خدائے تعالیٰ نے براہین احمدیہ میں یوں فرمایا ۔‘‘ ( فتاوی رضویہ جلد ششم صفحہ۲۹۹)

اور حضرت صدر الشریعہ علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ قادیانی کی تصنیف ازالہ اوہام صفحہ ۱۸۸ میں ہے کہ حضرت رسول خدا ﷺکے الہام و وحی غلط نکلی تھی۔ اور اس کتاب کے صفحہ ۲۶ صفحہ ۲۸ میں لکھتا ہے کہ قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں۔ (بہار شریعت حصہ اول صفحہ ۵۷)

قادیانیوں کے اسی طرح کے اور بھی بہت سے کفری عقیدے ہیں جن کی بنا پر علمائے حرمین شریفین نے قادیانی کی نسبت بالاتفاق فرمایا کہ :

من شك في عذابه و كفره فقد كفر
یعنی جو اس کے ( معذب اور ) کا فر ہونے میں شک کرے وہ بھی کافر ۔ ( فتاوی رضویہ جلد ششم صفحہ ۵۱)

اور دیو بندیوں کے پیشوا مولوی اشر فعلی تھانوی، مولوی محمود الحسن سابق صدر المدرسین دارالعلوم دیو بند، مولوی عزیز الرحمن مفتی دار العلوم دیو بند ، مولوی انور شاہ کشمیری اور دیو بندیوں کے مشہور مفتی مولوی کفایت اللہ دہلوی وغیرہ ان کے بہت سے عالموں اللہ ان نے قادیانیوں کو کا فرو مرتد قرار دیا ہے۔ تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو ضمیم اشد العذاب على مسيلمة البنجاب تصنيف مولوی مرتضی حسن چاند پوری سابق ناظم تعلیمات دارالعلوم دیو بند ۔ اور جب قادیانی کافر و مرتد ہیں تو مرتد کے لئے بادشاہ اسلام کو حکم ہے کہ انہیں قتل کر دے۔ ملاحظہ ہو در مختار مع شامی جلد سوم صفحہ ۲۸۶ ۔ اور جب ان کے قتل کا حکم ہے اور انہیں زندہ رہنے کا حق نہیں حاصل ہے تو ان کی مدد یا حفاظت کرنا کیسے جائز ہو سکتا ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم

الجواب صحيح : جلال الدین احمد الامجدی

كتبه : محمد ابرار احمد امجدی برکاتی

۱۲ رجب المرجب ۱۹ھ

فتاوی مرکز ِتربیت افتاء المعروف بہ فتاوی فقیہ ملت ،ص:110،شبیر برادرز اردو بازار لاہور

Netsol OnlinePowered by