استفتاء:
وہابی نیچری و مرزائی وغیرہ مذہب باطلہ اپنے بھائی اہلسنت و جماعت یا والدین کے مال مترو کہ سے وارث ہو سکتے ہیں یا نہیں جواب دو اجر ملے گا ؟
الجواب :
اگر ان کی نوبت کفر تک پہنچ چکی ہو تو پھر یہ لوگ بیشک اپنے بھائی والدین مسلمان اہلسنت و جماعت کے سال متروکہ کے دارث نہیں ہو سکتے چنانچہ در مختار صفحہ ۶۶۸ وفتاوی عالمگیری جلد ۶ صفحه ۱۳۲سے حضرت مولانا العلامہ مولوی احمد رضا خان صاحب بریلوی مجد د مائۃ حاضرہ نے اپنے رسالہ روافض میں لکھا ہے :
صاحب الهوى ان كان يكفر فهو بمنزلة المرتد یعنی اگر بد مذهب عقیدہ کفر رکھتا ہے تو وہ بمنزل مرتد کے ہے اور ایسا ہی ملتقی الابحر فتاوی ہندیہ و فتاوی ظہیریہ وغیرہ میں لکھا ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب }}
خادم شریعت نظام الدین ملتانی عفی عنہ
جامع الفتاوی ،ص:416،417،سنی دار الاشاعت علویہ رضویہ ڈجکوٹ روڈ لائلپور ،مغربی پاکستان