کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ حضرت عیسی
جب دنیا میں دوبارہ تشریف لائیں تو کیا وہ نبی ہی ہوں گے ؟
:USER ID بابا نصیر
بسم الله الرحمن الرحيم
الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ سید نا عیسی
نبی ہی ہوں گے کیونکہ کسی نبی سے نبوت کا زائل ہونا ممکن ہی نہیں جو یہ عقیدہ رکھے کہ نبی سے نبوت زائل ہو سکتی ہے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جائے گا لہذا عیسی
نبوت کے ساتھ ہی تشریف لائیں گے البتہ سرکارِ نامدار صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نائب کے طور پر تشریف لائیں گے اور آپ صلی الله علیہ والہ وسلم کی شریعت کے مطابق احکام جاری فرمائیں گے ۔ المعتقد المنتقد میں ہے : من جوز زوال النبوة من نبي فإنه يصير كافراً، كذا فی التمهيد1 ترجمہ : جو کسی نبی سے نبوت کا زائل ہونا جائز قرار دے بے شک وہ کافر ہو جائے گا۔ ایسا ہی تمہید میں ہے۔
امام جلال الدین سیوطی
فرماتے ہیں: حضرت سید نا عیسیٰ
جب زمین پر تشریف لائیں گے ہوں گے تو رحمت عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نائب کے طور پر آپ کی شریعت کے مطابق حکم فرمائیں گے نیز آپ کی اتباع کرنے والوں اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی امت میں سے ہوں گے ۔ 2
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ والہ وسلم
کتبہ :انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
15 ربیع الثانی 1445ھ 31 اکتوبر 2023ء