کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ قادیانی اعتراض کرتے ہیں کہ حضرت عیسی
دنیا میں دوبارہ تشریف لائیں گے تو حضور ﷺکے بعد نبی کا آنا ممکن ہوا، اس اعتراض کا کیا جواب دیا جائے ؟
USER ID:عمر حیات قادری
بسم الله الرحمن الرحيم
الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب
اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ قیامت سے پہلے حضرت سیدنا عیسیٰ
کا دنیا میں دوبارہ تشریف لانا ختم نبوت کے خلاف نہیں ہے کیونکہ آپ
کو حضور
کی بعثت سے قبل نبوت مل چکی تھی اور نبوت کو زوال نہیں، اب جب وہ دوبارہ آئیں گے تو اپنی پہلی ہی نبوت کے ساتھ آئیں گے لیکن شریعت محمدیہ کے نائب ہوں گے اور آپ ﷺکی شریعت کے مطابق احکام جاری فرمائیں گے ۔
امام جلال الدین سیوطی
فرماتے ہیں: حضرت سیدنا عیسی
جب زمین پر تشریف لائیں گئے ہوں گے تو رحمت عالم ﷺکے نائب کے طور پر آپ کی شریعت کے مطابق حکم فرمائیں گے نیز آپ کی اتباع کرنے والوں اور آپﷺکی امت میں سے ہوں گے۔1
نوٹ: تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لئے شہزادہ اعلیٰ حضرت، حجة الاسلام حضرت مفتی محمد حامد رضا خان
کے رسالے ”الصَّارِمُ الرَّبَّانِي عَلَى أَسْرَافِ الْقادیانی“ کا مطالعہ فرمائیے جو ”فتاویٰ حامدیہ “میں موجود ہے۔
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ والہ وسلم
کتبہ :انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
22 ربیع الثانی 1445ھ 7 نومبر2023ء